أسلوب حياة Fundamentals Explained




تعزيز سلطة الدومين الخاص بمنصة نور الإمارات، مما يعزز من تأثير مقالاتكم.

نحن نقدم مجموعة من خدمات التغطية الإعلامية تشمل نشر مقالات مخصصة على مدونتنا، والتي تتراوح بين مقال شهري واحد إلى عدد أكبر من المقالات بناءً على احتياجاتكم.

جب تم اسے اپنی زبانوں سے نکالنے لگے اور اپنے مونہوں سے وہ بات کہنی شروع کردی جس کا تمہیں علم بھی نہ تھا اور تم نے اسے ہلکی بات سمجھ لیا تھا، حالانکہ وہ اللہ کے نزدیک بڑی بات ہے۔

وضع علامة بالموافقة أمام الإقرار بصحة البيانات المسجلة.

اور جو لوگ اپنی بیویوں پر تہمت لگاتے ہیں اور ان کے لیے سوائے اپنے اور کوئی گواہ نہیں تو ایسے شخص کی گواہی کی یہ صورت ہے کہ چار مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر گواہی دے کہ بے شک وہ سچا ہے۔

اور جو تم میں مجرّد ہوں اور جو تمہارے غلام اور لونڈیاں نیک ہوں سب کے نکاح کرا دو، اگر وہ مفلس ہوں گے تو اللہ اپنے فضل سے انہیں غنی کر دے گا، اور اللہ کشائش والا سب کچھ جاننے والا ہے۔

اور جو لوگ پاک دامن عورتوں پر تہمت لگاتے ہیں اور پھر چار گواہ نہیں لاتے تو انہیں اسّی دُرّے مارو اور کبھی ان کی گواہی قبول نہ کرو، اور وہی لوگ نافرمان ہیں۔

کہہ دو اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو، پھر اگر منہ پھیرو گے تو پیغمبر پر تو وہی ہے جس کا وہ ذمہ دار ہے اور تم پر وہ ہے جو تمہارے ذمہ لازم کیا گیا ہے، اور اگر اس کی فرمانبرداری کرو گے تو ہدایت پاؤ گے، اور رسول کے ذمہ صرف صاف طور پر پہنچا دینا ہے۔

+ ما هي المزايا التي سأحصل عليها من خلال التعاون مع معلومات إضافية نور الإمارات في كتابة مقالات العلامة التجارية؟

بعد نشر الحوار، سيتم الترويج له عبر خدمة الروابط الخلفية الخاصة بمنصة نور الإمارات. يمكنك أيضاً مشاركته عبر منصاتك الشخصية لزيادة الانتشار.

اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی (تو کیا کچھ نہ ہوتا) اور یہ کہ اللہ نرمی کرنے والا مہربان ہے۔

إدخال تاريخ الميلاد للطالب بعد تحديد نوع التقويم لتاريخ الميلاد.

الطالبـ/ ـةولي/ ـة الأمرمدير/ ـة المدرسةالمعلم/ ـةالمشرف/ ـة التربويموظف/ ـة الوزارةموظف/ ـة إدارة التعليم

بدکار عورت اور بدکار مرد پس دونوں میں سے ہر ایک کو سو سو دُرّے مارو، اور تمہیں اللہ کے معاملہ میں ان پر ذرا رحم نہ آنا چاہیے اگر تم اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہو، اور ان کی سزا کے وقت مسلمانوں کی ایک جماعت کو حاضر رہنا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *